نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو جو معجزات عطا کیے گئے ان میں ایک اہم معجزہ جوامع الکلم تھا، جس کا مطلب یہ ہے کہ گفتگو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم الفاظ تو بہت تھوڑے بولتے تھے مگر ان کے معانی اور دلالات بہت وسیع ہوتے۔
یوں تو تمام فرامینِ نبویہ ہی اس خوبی کا مظہر ہیں، تاہم بعض اہل علم نے خصوصیت سے ان احادیث کو جمع کرنے کی کوشش کی جن میں الفاظ کے اختصار کے ساتھ جامعیت کا یہ وصف بہت واضح اور نمایاں ہے، تاکہ عام مسلمان افراد اور بالخصوص چھوٹے بچے ان مختصر احادیث کو حفظ وضبط کے ذریعے سے دل ودماغ میں اچھی طرح ذہن نشین کریں۔
اس سلسلے میں ایک کاوش حافظ ابن صلاح رحمہ اللہ (وفات:643ھ) نے کی اور 26 ایسی احادیث جمع کیں جن میں عقائد، عبادات اور اخلاق وآداب سے متعلق جامع تعلیمات بیان ہوئی ہیں، پھر ان کے بعد امام نووی رحمہ اللہ (وفات: 676ھ) نے اسی مجموعے میں 16 روایات کا اضافہ کیا اور یہ 42 احادیث کا مجموعہ “اربعین نووی” کے نام سے بہت مقبول ہوا اور ہر دور میں اسے پڑھا پڑھایا جانے لگا۔
امام نووی رحمہ اللہ کی اس مقبول عام کتاب پر کئی علماء نے حواشی اور شرحیں لکھیں جن میں ایک نمایاں نام امام ابن رجب رحمہ اللہ (وفات: 795ھ) کا ہے۔
حافظ ابن رجب رحمہ اللہ نے اس میں ایک کام یہ بھی کیا کہ 42 حدیثوں کے ساتھ مزید 8 احادیث کا اضافہ کیا اور پچاس احادیث کی تشریح کی جس کا نام انھوں نے ” جامع العلوم والحکم فی شرح خمسین حدیثا من جوامع الکلم” رکھا۔
اللہ تعالی کی توفیق سے امام ابن رجب کی یہ شرح بھی اربعین نوویہ کی طرح بڑی مقبول ہوئی اور اسے بے حد پسند کیا گیا جس کی اہم وجہ اس میں احادیث کی شرح کے دوران میں فقہی وعلمی تشریح کے علاوہ تربیتی نقطہ نظر سے بڑے عمدہ نکات اور پہلوؤں کی وضاحت تھی، علاوہ ازیں امام ابن رجب نے اپنی کتاب میں ارشادات نبویہ میں پنہاں شرعی حکمتوں کا پہلو بھی خصوصیت سے ہدف بحث بنایا جس کی بدولت یہ کتاب پڑھتے ہوئے انسان کا ایمان بھی تر وتازہ ہوتا ہے اور قلب وروح بھی سرشار ہو جاتے اور عمل صالح کا ولولہ تازہ پیدا ہوتا ہے۔
کتاب کی اسی اہمیت کے پیش نظر کویت میں وزارت اوقاف کے ادارے دار القرآن نے یہ کتاب بچوں کے نصاب میں شامل کی مگر چونکہ یہ شرح بہت مفصل تھی، اس لیے وہاں اہل علم کی ایک کمیٹی نے بعض مقامات پر اختصار کیا اور کچھ جگہوں میں ضروری علمی وتربیتی فوائد کا اضافہ بھی کیا اور اس کا نام “نیل الارب من جامع العلوم والحکم” رکھا۔
اب اسی مجموعے کا ترجمہ ہمارے ملک کے نامور عالم ومصنف ڈاکٹر حافظ محمد اسحاق زاہد صاحب ( مصنف زاد الخطیب) نے کیا اور اسے الدار الاثریہ نے شائع کیا ہے۔
بلا شبہ یہ کتاب اس لائق ہے کہ جہاں اس سے مکاتب ومدارس اور دروس وخطابات میں استفادہ کیا جائے وہیں اسے گھر گھر میں بچوں کو اپنی نگرانی میں سبقا سبقا پڑھایا جائےتو یقینا اس کا نتیجہ بفضلہ تعالی بچوں کی بہتر عملی واخلاقی تربیت کی صورت میں نکلے گا۔ واللہ الموفق
✍۔۔۔۔۔۔۔ حافظ شاھد رفیق
Reviews
There are no reviews yet.