Blog

علمی ضیاع پر افسوس


“غاية المقصود في حل سنن أبي داود :
مولانا محمد اسحاق بھٹی – رحمہ اللہ – لکھتے ہیں :
حضرت مولانا شمس الحق عظیم آبادی مرحوم ومغفور “غاية المقصود في حل سنن أبي داؤد” کے نام سے “سنن ابی داؤد” کی مبسوط اور مفصل شرح لکھنا چاہتے تھے جو متعدد جلدوں پر مشتمل ہوتی، لیکن افسوس کہ ایسا نہ ہوسکا، اس کی صرف ایک جلد مطبع انصاری دہلی سے شائع ہوئی، یہ شرح کہاں تک لکھی جا چکی تھی؟ اس کا صحیح جواب دینا مشکل ہے، لیکن معلوم ہوتا ہے کہ اکیس پاروں کی شرح مکمل ہوگئی تھی، مسودے کی دو جلدیں خدا بخش لائبریری پٹنہ میں محفوظ ہیں، جن میں کتاب الطہارۃ کی شرح مکمل ہے اور چند ابواب کتاب الصلاۃ کے بھی ہیں، باقی جلدوں کے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ ان کا کیا ہوا، جن حضرات کو اس شرح کے دستیاب ابواب کا مطالعہ کرنے کا موقع ملا ہے، وہ اس کے انداز واسلوب سے بہت متاثر ہیں.
مولانا عزیز شمس – حفظہ اللہ – لکھتے ہیں :
“اس سے ثابت ہوتا ہے کہ” غایة المقصود” کی شرح کم از کم اکیس پارے مکمل ہو چکی تھی، مگر افسوس کہ شرح کے جو اجزا لکھے جا چکے تھے ان میں سے صرف دوجلدیں خدا بخش لائبریری میں محفوظ رہ گئی ہیں، جن میں کتاب الطہارۃ کی شرح مکمل ہوگئی ہے اور کتاب الصلاۃ کے بھی چند ابواب کی شرح موجود ہیں، باقی حصوں کے متعلق یقین کے ساتھ کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ وہ کیا ہوئے؟ “
مولانا عبد الحميد رحمانی مرحوم لکھتے ہیں:
“علامہ شمس الحق عظیم آبادی پوری زندگی حدیث اور علوم حدیث کی نشر واشاعت میں گزاری، آپ نے سنن ابو داؤد کی “غاية المقصود” کے نام سے نہایت علمی و تحقیقی شرح لکھی جو بتیس جلدوں میں مکمل ہوئی، لیکن افسوس کہ اس کی صرف پہلی جلد چھپ سکی اور بقیہ جلدیں ماہنامہ “معارف” کے ایک مضمون نگار کے بقول مولانا خلیل احمد سہارنپوری صاحبِ “بذل المجهود” نے علامہ – رحمہ اللہ – کی وفات کے بعد آپ کے ورثہ سے خرید لیں، اس کے بعد ان کا پتہ نہیں چلتا!”
الحمد للہ علامہ شمس الحق عظیم آبادی کی “عون المعبود على سنن أبي داؤد” ہمارے سامنے ہے، یہ بھی سنن ابی داؤد کی شرح ہے جو ضخیم چار جلدوں(نیا ایڈیشن 14 جلدوں) میں محیط ہے، اسے “غایة المقصود” کے خلاصے سے تعبیر کیا جاتا ہے، یہ شرح 1318ھ سے 1323ھ تک چھپی ، اس کی تصنیف میں سات سال صرف ہوئے سید شاہ جہاں دہلوی نے اس کے قطعہ تاریخ میں اس مدت کی وضاحت کی ہے.
ہوئی سات سال میں تیار
جان ودل، مال وزر کھپانے سے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *